web counter

اولاد کا انتقال زندگی کو بے رنگ کر دیتا ہے ۔۔ پاکستان کی مشہور شخصیات کی زندگی کے چند مشکل لمحات، جو بہت کم لوگ جانتے ہیں

سوشل میڈیا پر مشہور شخصیات سے متعلق دلچسپ معلومات تو بہت ہیں، لیکن کچھ ایسی ہوتی ہیں، جو کہ سب کو حیران کر دیتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

ناہید انصاری:


مشہور شیف ناہید انصاری کا شمار پاکستان کی مقبول ترین اور کامیاب شیفس میں ہوتا ہے، جن کا دلچسپ انداز اور خوش اخلاق سب کی توجہ خوب سمیٹ لیتے ہیں۔

لیکن ناہید انصاری پر بھی ایک ایسا وقت آیا تھا، جس نے انہیں افسردہ کر دیا تھا، جسے وہ آج تک یاد کرتی، ہیں۔ دی کوک بُک میں دیے گئے انٹرویو میں ناہید انصاری نے بتایا کہ میں اپنی ایک سہیلی کو بہت یاد کرتی ہوں، جس کا انتقال ہو گیا تھا۔

ناہید انصاری اپنی سہیلی سے اس حد تک پیار کرتی ہیں، کہ اپنی سہیلی کو سب سے بہترین شیف سمجھتی ہیں، اگرچہ دنیا میں کئی بہترین شیف موجود ہیں، تاہم وہ اپنی مثال آپ تھی۔

اپنی سہیلی کو یاد کر کے آج بھی ناہید ایک لمحے کو افسردہ ہو جاتی ہیں۔

شاہد خاقان عباسی:


سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا شمار بھی پاکستان کے مشہور ترین رہنماؤں میں ہوتا ہے۔

لیکن ان پر ایک وقت ایسا بھی آیا تھا، جب ان کے والد پاکستان ائیر فورس میں بطور کموڈور ذمہ داریاں نبھا چکے تھے۔

لیکن وہ وقت شاہد خاقان عباسی اب تک نہیں بھولتے جب اوجھڑی کیمپ کے واقعے میں ان کے گھر کے افراد بھی لقمہ اجل بن گئے تھے۔

ٹریبون کی رپورٹ کے مطابق 1988 میں پیش آنے والے واقعے میں شاہد خاقان عباسی کے بھائی زاہد عباسی شدید زخمی ہوئے تھے، تاہم وہ 17 سال کومہ میں رہے اور پھر 2005 میں انتقال کر گئے۔

اسی طرح سابق وزیر اعظم کے والد خاقان عباسی 1988 میں ہی اس واقعے میں انتقال کر گئے تھے۔

شعیب ملک:


پاکستان کرکٹ کا ایک ایسا نام جس نے کئی مواقع پر پاکستانی ٹیم میں اپنی اہمیت کو منوایا، شعیب ملک۔

لیکن اس مشہور کھلاڑی پر بھی ایک وقت ایسا تھا، جب ان کے والد اچانک اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔

Espncricinfo نامی ویب سائٹ کے مطابق شعیب کے والد ملک فقیر حسین شدید بیمار تھے، جبکہ حالت بھی پریشان کن تھی، جس کے بعد شعیب کے والد صبح 4 بجے رضائے الٰہی سے انتقال کر گئے۔

ایک بیٹے کے لیے سب سے مشکل لمحہ ہی یہی ہوتا ہے، جب اس کا والد اس کا سہارا اس دنیا سے رخصت ہو جائے۔

تابش ہاشمی:


تابش ہاشمی کا شمار بھی اب پاکستان کی مقبول ترین شخصیات میں ہوتا ہے، تاہم کراچی سے تعلق رکھنے والے تابش ہاشمی کوئی سونے کا چمچہ لے کر پیدا نہیں ہوئے تھے، بلکہ ایک عام سے گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔

ایم کیو ایم کے دور کو قریب سے دیکھنے والے تابش ہاشمی کی زندگی اس وقت بدل گئی تھی جب ان کے والد کا انتقال ہوا تھا۔

چونکہ والد کا انتقال کینسر سے ہوا تھا، یہی وجہ تھی کہ تابش ہاشمی بتاتے ہیں کہ کینسر کے مریض کے ساتھ رہنا خود کے لیے بھی چیلنچ ہوتا ہے۔ جبکہ تکلیف اس لیے بھی تھی کہ والد سے کافی قربت تھی، اور جب والد کو ہی تکلیف میں دیکھا تو تابش سے بھی رہا نہیں جا رہا تھا۔

والد پر منحصر رہنے والا یہ نوجوان دراصل اس بات پر بھی خوشی محسوس کرتا تھا، کہ میرے والد آج تک مجھے سپورٹ کرتے ہیں۔

ثانیہ مرزا:


پاکستانی بھابھی اور بھارت کی مشہور ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کو اگرچہ دونوں ممالک سے بے حد محبت اور پیار ملا ہے، تاہم ان کی زندگی میں وہ اس وقت شدید افسردہ ہو جاتی ہیں، جب ان کی ملک سے محبت پر سوال اٹھایا جاتا ہے۔

دکن کرونیکل کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو کے دوران ثانیہ مرزا جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور افسردہ ہو گئیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بہو جیسے جملے سن کر مجھے دکھ ہوتا ہے۔ مجھے یہ بات ثابت کرنے کی ضرورت کیوں پڑ جاتی ہے، کہ میں بھارت سے ہی تعلق رکھتی ہوں؟

اگرچہ ثانیہ نے ٹینس کی دنیا میں بھارت کا نام روشن کیا، اور اب بھی کر رہی ہیں، مگر اس کے باوجود انہیں بھارت میں پاکستانی نوجوان سے شادی کرنے پر پاکستانی بہو جیسے جملوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو کہ خود ان کے لیے تکلیف دہ ہوتے ہیں۔

شہلا رضا:


شہلا رضا پاکستانی سیاست کا وہ نام ہے جس نے سب کی توجہ حاصل کر لی، سندھ اسمبلی میں اپنے دلچسپ انداز کی بدولت سب ہی شہلا رضا کو جانتے ہیں۔

لیکن ان کے ساتھ افسوس ناک واقعہ اس وقت رونما ہوا جب کہ عید کے روز اپنے بچوں کے ہمراہ عباس ٹاؤن کی ایک سڑک سے گزر رہی تھیں جہاں گڑھا موجود تھا۔ بارش کا پانی اس گڑھے میں بھر جانے کی وجہ سے وہ گڑھا ایسا معلوم ہو رہا تھا جیسے کہ سڑک پر پانی ہو۔

یہی وہ غلطی تھی کہ ڈرائیور سے ہوگئی اور شہلا رضا کے دونوں بچے بیٹی اور بیٹا اس حادثے میں جہان فانی سے کوچ کر گئے۔ لیکن شہلا رضا آج بھی بچوں کو یاد کر کے اشکبار تو ہو جاتی ہیں مگر اسے اللہ کی طرف سے ایک امتحان سمجھتی ہیں، اور اسے قبول بھی کر لیا ہے۔

قمر زمان کائرہ:


پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنما قمر زمان کائرہ کے اکلوتے بیٹے کے ساتھ بھی ایک ایسا ہی افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا جس میں وہ اس دنیا سے چلے گئے تھے، تیز رفتاری کے باعث قمر زمان کائرہ کے بیٹے کی گاڑی کو حادثہ میں پیش آیا تھا، جس میں وہ انتقال کر گئے تھے۔

اکلوتے بیٹے سے والد بے حد پیار کرتے تھے لیکن بیٹے کے انتقال کے بعد والد افسردہ تو تھے مگر اسے اللہ کی مرضی سمجھ کر قبول کر لیا۔ ساتھ ہی قمر زمان کائرہ کا ماننا ہے کہ اللہ کی جانب سے اولاد دی گئی تھی جو اس نے واپس لے لی۔

Scroll to Top